Tuesday, October 11, 2011


اے اہلِ چمن ذرا سوچیئی
ذرا سوچیئے اس شہر کے با رے میں
خوف کی دوڈتی لہر کے با رے میں
ہر طرف ظلم کا جو راج ہی
نا حق خون کے بہتے نہر کے با رے میں
ذرا سوچیئے ذرا سوچیئی
لا شیں گر رہی ہیں جو چار سوُ
اس خونی پہر کے بارے میں
بِنتِ حوا عریاں ہے یاں
کیجئے کچھ اس جہل کے بارے میں
ذرا سوچیئے ذرا سوچیئی
چونک اٹھتے لوگ اپنے سائے سی
سو چتے ہیں جب اس دہل کے بارے میں
ماتم کناُں ہیں فرشتے بھی
اس وحشت و قہر کے بارے میں
ذرا سوچیئے ذرا سوچیئی
علی گل جی (علی احمد جان اطہر)

No comments:

Post a Comment