شاعری

جہالت کے کتنے نیل
چارسو شہر سے آج
علم کے مکانوں کو
ساتھ بہا لے جاتے ہیں
آگہی کے کھیت کھلیان
اب یہاں نہین باقی
ہاں شعور بھی موجوں سے
جنگ بقاء کی لڑتا ہے
اے عصائے موسی اب
کس کا منتظر ہے تو؟
آکے اس سمندر کے ٹکڑے ٹکڑے کر دے آج
کچھ بتادے پانی کو
روک دے روانی کو
ورنہ سب بہہ جائے گا
علی احمدجان

No comments:

Post a Comment