Wednesday, January 22, 2014

چاٹتی ہے آج بھی انسانیت اپنا لہو

ابو ظہبی کے 64سالہ حکمران شیخ حماد بن ہمدان الہنیان نے اپنے نجی جزیرے کے تین کلو میٹر سے زائد علاقے پر اپنا نام لکھوایا ہے جو خلاء سے نظر آتا ہے۔ ہر حرف نصف میل اونچا اور دو میل لمبا ہے اس پر تقریباً 23ارب ڈالر خرچ کیے گئے ہیں۔ اس دنیا میں کتنے ایسے لوگ ہیں جو ایک ایک نوالے کے لئے ترستے ہیں۔بھوک کی وجہ سے سسک سسک کر مرتے ہیں،آدھی سے زیادہ دنیا غربت کے لکیر کے نیچے دبی ہوئی ہے۔ اور چند لوگوں کے پاس اتنا پیسہ ہے کہ وہ خرچ کرنے کے لیے بہانے ڈھونڈتے ہیں۔ دوسری طرف جن کے ہاتھ میں چند سکّے ہیں وہ اس لیے پریشان ہیں کہ پیٹ کی آگ بجھا دی جائے یا تن ڈھانپا جائے؟؟ نادان شیخ اگر ڈھیر سارا پیسہ دنیا کے بھوکوں اور بے لباسوں کی مددکے لئے خرچ کرتے، کوئی ہسپتال کھولتے، کوئی تعلیمی ادارہ بناتے تو ان کا نام رہتی دنیا تک تاریخ کے صفحوں پر محفوظ رہتا۔۔۔۔ لوگوں کے سرچھپانے کے لئے جھونپڑی نہیں اورشیخ صاحب کے پاس کئی نجی جزیرے ہیں۔ ذرا سوچئے۔۔۔ ساحل پر یہ نام کب تک محفوظ رہیگا؟؟ چند سالوں تک۔۔۔ اس کے بعد اس کی اپنی ہی اولاد شاید وہاں اپنا نام کھدوایں، اگر وہ ان پیسوں سے کوئی جامعہ یا انسانی خدمت کے لیے خرچ کرتا تو نام ہمیشہ کے لیے تاریخ کے اوراق پر زندہ رہتا۔۔۔ نادان ہی نہیں بلکہ بے وقوف بھی ہے۔۔۔۔۔

2 comments:

  1. very unfortunate. Saddam Hussain built his statues......

    ReplyDelete
    Replies
    1. thank you very much for visiting on the blog.
      Yeah agreed, very unfortunate and shameful act. And you that what was done with his statues.

      Delete