Saturday, December 17, 2011

.......دسمبر اور تیری یادیں



دسمبر کی ٹھنڈی شام کو
مین اور تیری یادیں
ایک لحاف میں بیٹھے ہیں
بے قراری کا عالم ہی
تم سے ملنے کی خواہش
دل میںجاگ اُٹھتی ہی
باقی دل کے سب ارماں
چکناچُور ہوجاتے ہیں
اِک خلِش میرے دل میں
جو اُداس کرجاتی ہی
ان اُداسیوں میں بھی
بے پناہ لذت ہی
اس لئے ان یادوں کو
میں دوشِ دسمبر پر
اپنے پاس بُلاتا ہوں
اور تم میں کھو جاتا ہو

No comments:

Post a Comment